July 15, 2024

NR INDIA NEWS

News for all

عرس جلالتہ المشائخ شاہ یوسفی علی بڑے احترام کے ساتھ اختتام پذیر

عرس جلالتہ المشائخ شاہ یوسفی علی بڑے احترام کے ساتھ اختتام پذیر

عقیدہء توحید و رسالت کے باغیوں سے کوئی سمجھوتا نہیں کیا جاۓ / سید گلزار ملت

ایکٹر کی طرح اچھل اچھل کر نچنیا کی طرح نعت پڑھنا نعت رسول کی توہین/ مفتی شمشاد امجدی

مہواویشالی/ عادل شاہ پوری/ قطبِ محباں جلالتہ المشائخ عارف باللہ حضور صوفی شاہ سیدنا الحاج محمد یوسف علی تیغی القادری آبادانی فریدی علیہ رحمتہ الرضوان سرکار چاند پور فتح شریف پاتے پور ویشالی کی تاریخ ساز تاریخی 34 واں سالانہ عرس مقدس عرس یوسفی جلالتہ المشائخ بنام سرکار سرکانہی کانفرنس 13 جولائی 2024 ء بمطابق 6 محرم الحرام 1446 ھ بروز سنیچر بوقت بعد نماز مغرب انعقاد ہوا۔ اس اجلاس کے مہمان خصوصی اور آمد خصوصی آلِ نبی اولاد علی وارث جبہ مولائے کائنات شہزادہ غوث اعظم جانشین سرکار مسولی حضور گلزار ملت حضرت علامہ مولانا الحاج سید شاہ گلزار اسماعیل واسطی قادری رزاقی اسماعیلی دامت برکاتہم القدسیہ سجادہ نشین خانقاہ قادریہ اسماعیلیہ مسولی شریف یوپی نے ملت اسلامیہ کے آۓ ہوئے ہزاروں زائرین سے عقیدۂ توحید و رسالت و سلف صالحین کے طریقہ کار پر مفکرانہ و محققانہ خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم سب پیر کامل شیخ المشائخ الحاج الشاہ صوفی شاہ محمد تیغ علی قادری آبادانی فریدی مجیبی نقشبندی سہروردی سرکار سرکانہی مظفرپور کے خلیفہ ء جانشین چاند پور کا چاند عرس جلالتہ المشائخ میں شرکت کر رہے ہیں اور ان کی روحانی فیوض وبرکات سے مالامال ہورہے ہیں یہ ہم سب کی خوش نصیبی ہے یقیناً جلا لتہ المشائخ کی ذات بابرکات گرد و نواح کے لئے درنایاب تھی جو ہم سب سے رخصت ہوگئے لیکن انہوں نے ہم سب کے لئے اپنے سیرت مبارکہ کو چھوڑ گئے اگر ہم سچے اور پکے یوسفی ہیں تو اس بات کا عہد لیں کہ جس طرح جلالتہ المشائخ نے علماء، صلحاء ، مشائخ کی قدر کرتے ہوئے اپنی زندگی کو تابناک بنایا اور سرکار سرکانہی کے دینی مشن کو گاؤں گاؤں گھوم گھوم کر شریعت اور طریقت کو پھیلانے کا کام کیا وہ قابل تحسین ہے جس سے ہم سب کو سبق لینے کی ضرورت ہے جنہوں نے عقیدہء توحید و رسالت اور طریقت کو عام کیا اور وقت آیا تو سلف صالحین کے طریقہ کار کے باغیوں سے کوئی سمجھوتا بھی نہیں کیا اور کامیاب زندگی گزار کر دکھایا جس کی گواہی آج کے ہزاروں کا مجمع دے رہی ہے ۔
کا میابی چومتی ہے ہر قدم عادل میاں
مل گیاجس کوجہاں میں نقشِ پا یوسف علی
یہی مرشد حق نے ہزاروں بگڑتے سماج کو دین الہی کا جام پلا کر دین اور دنیا کو سنوار دیا اب صرف ہم سب کو اپنی زندگی کو سنوارنے کی ضرورت ہے حضرت موصوف نے خانوا دہ ء یوسفی کو برسر اسٹیج گلے لگایا اور ڈھیر ساری دعائیں دیں اور کہا کہ اہلسنت والجماعت کے یہ لوگ قاعد ہیں ان سے رشتہ استوار رکھیے ساتھ ہی نقیب اجلاس محبوب گوہر اور اسد اقبال کو گلے لگاکر ڈھیر ساری دعائیں دیں وہیں وارث نبی ، محب اعلیٰ حضرت ، غلامِ مصطفٰی ، مقرر ہندوستان حضرت علامہ مولانا مفتی محمد شمشاد صاحب قبلہ امجدی شیخ الحدیث مدرسہ امجدیہ یوپی نے کہا کہ عرس کی شرعی حیثیت آقائے کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے سے ملتی ہے جسکی وضاحت حدیثوں سے ملتا ہے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم جنت البقیع کے ساتھ اپنی ماں کے قبر مبارک پر جاکر دعاۓ خیر فرمائ اسلئے کوئی بھی پیر کامل کا عرس منانا بلا مبالغہ درست ہے شرط ہے کہ قرآن کی تلاوت اور تسبیحات سے محفل مزین ہو ساتھ ہی نعت و منقبت کے اشعار بھی صاحب مزار کی شان میں پڑھی جائے اس سے پڑھنے والے کو اور سننے والے سامعین کو قلبی سکون ملتا ہے انہوں نے مزید کہا کہ محفل کے درمیان میں کچھ شاعر ایکٹر کی طرح اچھل اچھل کر ، ناچ ناچ کر نعت و منقبت کے اشعار پیش کرتے ہیں اور سامعین بھی خوب اچھل اچھل کر شکرانے کے طور پر نذرانہ سے نوازتے ہیں جس سے نعت و منقبت کی توہین ہوتی ہے ایسی حرکتوں سے سامعین اور شاعر خود سے اصلاح کرلیں کیونکہ نعت پڑھنا ، نعت لکھنا ، نعت سننا عبادت میں شمار ہے اور عبادت میں اچھل کود کرنا ، ناچنا اور شعر پیش کرنا شرعی طور پر گناہ کے مرتکب ہیں ۔ صدرِ اجلاس نبیرہ ء حضور چاند پر فتح شریف گلزار تیغیت و یوسفیت پیر طریقت خلیفہ حضور سید گلزار ملت ناشر مسلک اعلی حضرت علامہ مولانا الحاج الشاہ محمد قسیم الحق تیغی یوسفی القادری مدنی صاحب قبلہ سجادہ نشیں خانقاہ تیغیہ یوسفیہ و بانی المعین فاؤنڈیشن چاند پور فتح شریف نے مفکرانہ گفتگو کرتے ہوئے قوم کے نئی نسل کے جوانوں سے اور زائرین سے کہا کہ ملک کی حالت دن بدن قومی سطح پر خراب ہوتی جارہی ہے اسلامی مرکز ، اسلامی مدارس ، اسلامی عبادت گاہ ، اسلامی پوشاک ، اسلامی تحریک ، اسلامی تنظیم ، اسلامی تجارت گاہ پر ہر روز موجودہ سرکار حملہ آور ہے ساتھ ہی موب لنچنگ کی بہتات بڑھتی جاری ہے جس سے قوم مسلم مشکل راہ سے گزر رہی ایسی صورت میں بہت ہوشیاری کے ساتھ رہنے کی ضرورت ہے فکر معاش پر زور دیں یہ سب سے بڑی پونجی ہے بازاروں میں بالغہ بچیوں کو کھلا جانے پر روک لگائیں ضرورت ہوتو پورا نقاب پوش ہوکر جائیں اسلامی بھائیوں سے رشتے کو استوار کریں ، گھریلو خرچ کو کم کریں ساتھ ہی شادی بیاہ کے موقع پر فضول خرچی سے بچیں اپنوں میں رشتہ قائم کریں بہت دور بھاگ کرنے کی ضرورت نہیں ہے اپنے آپ کو شرعی شبیح کو بنائیں رکھیں خوف خدا میں زندگی کو کامیاب بنائیں دکھاوا سے خود بچییں اور اپنی نسلوں کو بھی بچائیں کیونکہ بروز حشر سب کو اپنے اپنے ماتحتوں کا حساب دینا ہے انہوں نے یہ بھی کہا کہ علماء صلحاء اصفیاء کی قدر کریں اور ان لوگوں کے قریب بیٹھیں یہ لوگ جگت کے فقیر کے ساتھ ساتھ جگت کے امیر بھی ہوتے ہیں ان کی دعاؤں کی برکتوں سے بہت ساری بلائیں ٹلتی ہیں اور کامیابی بھی ملتی ہے ساتھ ہی گلزار ملت گلزار یوسفیت کا مہکتا گلاب علم و دانش کے مہہ و آفتاب نبیرہ حضور ولی عہد پیر طریقت صوفی شاہ محمد معین الدین یوسفی دامت برکاتہم و ملک ہندوستان کے نوجوان معمر صحافی ملت اسلامیہ کے مستقبل کا روشن ستارہ اور سال نامہ تاریخی و تحقیقی مجلہ روشنی کے ایڈیٹر علم و فن کے ماہر شہزادہ معین غلام سید المرسلین واصفِ ختم المرسلین اخلاق و اخلاص کے پیکر چمکتا چہرہ شگفتہ آواز کے مجسم پیکر بہترین قلم کار و مضمون نگار نئ نسل کے باوقار حق گو صحافی و سیکریٹری الامعین فاؤنڈیشن چاند پور فتح جناب محمد جسیم الحق نے سامعین کا اظہار تشکر پیش کرتے ہوئے قوم مسلم کو دین الہی کی آبیاری کرتے ہوئے اور قومیت کی بنیاد پر ہر شخص کو سیاسی شعور پیدا کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ ہم سب جمہوری ملک میں رہتے ہیں اور اس کے آئین میں رہ کر ہمیں وزراء بھی بننا ہے اور کلکٹر بھی بننا ہے اس لئے قوم کے فلاح کے لئے سیاست میں حصہ داری وقت کی اہم ضرورت ہے اس ضمن میں موصوف نے مختصر اپنی تحریروں کا پیغاماتی رقعہ بنام ” دین اسلام اور سیاست ” بھی تقسیم کیا اس رقعہ سے قوم مسلم کے دکھتی رگوں پر انگلی رکھتے ہوئے سیاسی طور پر لاشعوری سے نکل کر ملت اسلامیہ کے فلاح وبہبود کے لئے سیاسی شعور پیدا کرنے پر زور دیا اور ملت کے سچے پاسوانوں کو ساتھ دینے کی بھی بات کہی ہے انہوں نے یہ بھی کہا 2025 کے ہونے والے بہار اسمبلی انتخاب میں راہ ہموار کرنے کی بھی ضرورت ہے اس لئے کہ ہندوستان میں پسماندہ طبقات کی تعداد سب سے زیادہ ہے اور اس کی حالت بھی سب سے زیادہ خراب ہے اللہ ہمیں سیاسی شعور سے بھی بلند فرمائے آمِین ۔ ناظم اجلاس نبیرہ حضور سرکار چاند پور فتح ، دعاۓ گلزار ملت ، قاطعہ شرک و بدعت حضرت مولانا محمد نور نبی یوسفی القادری مدظلہ العالی نے اپنے خطاب میں قوم مسلم کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ عرس یوسفی ضلع ویشالی کا مرکز عقیدت ہے جس کی روشن باب کئ جہات پر اپنے خدمت کو انجام دے رہے ہیں المعین فاؤنڈیشن کے جانب سے بہت جلد قومی اور دینی تعلیم گاہ کا قیام پزیر ہوگا جو یقیناً معاشرے کے لئے سود مند ثابت ہوگا اور اس سے دینی اور دنیاوی دونوں فائدہ ہوگا یہ فاؤنڈیشن آپ سب کی نیک دعاؤں کا طالب ہے ہے آپ سب اس کے رکن ہیں آپ کا ساتھ اور آپ کی شفقت رہی تو انشاء اللہ مستقبل میں ہم سب کامیاب ضرور ہوں گے ۔
واضح ہوکہ اجلاس کا آغاز قرآن پاک کی تلاوت سے ہوئ نعتیہ اشعار شاعر اعظم ہندوستان خوش الحان واصف شاہ ہدی بلبل مدینہ حضرت اسد اقبال صاحب و شاعر خوش الحان طوطئ ہندوستان مدح خوان اعلیٰ حضرت حضرت شہباز نوری کلکتوی صاحب و حضرت جوہر ویشالوی و خوش گلو شاعر جناب اکمل ویشالوی ، جناب رونق ویشالوی ، جناب گوہر ویشالوی ، جناب زم زم مظفرپوری ، جناب اختر پرواز مظفر پوری وغیرہم نے پیش کئے اجلاس کی۔ سرپرستی پیر طریقت رہبر شریعت معین ملت حضرت مولانا صوفی الحاج الشا محمد معین الدین یوسفی تیغی القادری صاحب قبلہ ولی عہد و سرپرست خانقاہ تیغیہ یوسفیہ چاند پور فتح شریف ویشالی نے فرمائی۔ نقیب اجلاس عاشق اعلیٰ حضرت ، چاہت تاج الشریعہ و گلزار ملت اور کئ نعتیہ مجموعہ کے مصنف ، اعلیٰ حضرت علیہ رحمہ کے سوانئہ حیات کے منظوماتی کتاب کے مصنف، سابق صدر جمہوریہ ء ہند و میزائل مین جناب اے پی جے عبدالکلام ایواڈیڈ شاعر حاضر الکلام محق الکلام نقیب ذی احترام حضرت مولانا ڈاکٹر محمد محبوب گوہر اسلام پوری دامت برکاتہم و شاعر اسلام نقیب ہندوستان سحر البیان حضرت حافظ و قاری جناب عبد اللہ امامی ویشالوی نے یک بعد دیگر بحسن و خوبی انجام دیئے۔ ان کے علاوہ قاضئ شہر مہوا ویشالی مفتی محمد علی رضا مصباحی ، حضرت مولانا ابوانصر مصباحی صاحب، حضرت مولانا قاری جاوید اختر فیضی صاحب، روز نامہ اردو اخبارکے رپورٹر اور یوٹیوبر صحافی و شاعر اعجاز عادل شاہ پوری، روز نامہ اردو اخبار تاثیر کے صحافی شرافت خان، حضرت مولانا محمد فہیم الحق قادری ناظم اعلٰی دارالعلوم تیغیہ یوسفیہ چاند پور فتح، حسان عادل شاہ پوری، التمش غزالی محمود پوری، ماسٹر رحمت اللہ صاحب، ماسٹر عظمت اللہ صاحب مولانا منیر الدین دیسری، ماسٹر محمد دلشیر ، ماسٹر محمد خورشید ، ماسٹر محمد عاشق ، ماسٹر محمد سراج اور بلخصوص عالم بھائی لکھنو سمیت سینکڑوں اہم شخصیات عرس مقدس میں حاضر ہوۓ اور روحانی فیض حاصل کئ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © All rights reserved. | Newsphere by AF themes.